PPP، حکومتی نجکاری پالیسی کی مخالف، PIA کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے، بلاول، اسٹیل ملز خریدنے کی پیشکش

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کے بجائے انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے، وفاق 18ترمیم کے تحت صوبوں کو وزارتیں اور ادارے دے، اسٹیل ملز کی زمین سندھ کی ملکیت ہماری مرضی کے بغیر فیصلے نہ کریں، اگر وفاقی حکومت کو اسٹیل ملز نہیں چاہیے تو حکومت سندھ خرید لے گی،آئندہ بجٹ میں سندھ اور بلوچستان کے مزدوروں کی تنخواہیں بڑھائیں گے، ای او بی آئی جیسے اداروں کو صوبوں کے حوالے کریں، وفاقی حکومت مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرے، مزدور کی محنت سے دنیا بھر میں معیشت چلتی ہے، انہیں محنت کا صلہ ملنا چاہیے۔ وہ بدھ کو یہاں آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی میں’’ یوم مئی‘‘ کی مناسبت سے شکاگو کے مزدوروں کی یاد میں منعقدہ ایک بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اجتماع سے سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، سندھ کے وزیر محنت شاہد تھہیم، وزیر بلدیات سعید غنی، تاج حیدر، وقار مہدی، پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی پی کے ہر دور حکومت میںمزدوروں کے حقوق میں اضافہ ہوا ہے، وفاقی وزیرخزانہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پسند کرتے ہیں، ہم انہیں منائیں گے کہ وہ پی آئی کی نج کاری نہ کریں، پاکستان اسٹیل کی زمین سندھ حکومت کی ملکیت ہے، وفاقی حکومت اگراسے بحال نہیں کرسکتی توسندھ حکومت کے حوالے کردے، ہم پی پی موڈ پراسٹیل ملز چلائینگے، سندھ میں ہماری حکومت نے مزدوروں کے حق میں جو قوانین پاس کئے، اس میں کوئی دوسرا صوبہ ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا، 2008 ءسے 2013ءتک قومی اسمبلی نے جتنے قوانین مزدوروں کے حق میں منظور کئے، وہ بھی پیپلز پارٹی کی مزدور دوستی کا ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی محنت سے دنیا بھر کی معیشت چلتی ہے، اشرافیہ جو پیسہ کماتی ہے وہ مزدور کی خون پسینے کی محنت کا نتیجہ ہوتی ہے، ملکی معاشی حالات اور مہنگائی سے ہر کوئی خصوصاً محنت کش طبقہ بہت پریشان ہے ، مجھے حکومت سندھ اور بلوچستان سے بہت زیادہ امید ہے کہ وہ تنخواہوں میں اضافہ کریں گی، ایسی ہی توقع وفاقی حکومت سے بھی ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ وزیر خزانہ پر واضح کرتا ہوںکہ ہمیں نجکاری نہیں کرنی چاہیے، پی آئی اے پرائیویٹائز نہیں ہوگا ، یہ عمل غیر آئینی ہے، کابینہ جو نابینا ہے، اس کے ہاتھوں اس پالیسی کی منظوری نہیں ہوسکتی

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *